میں ایک نیا مسیحی ہوں۔۔۔ آگئے کیا؟

ایک مسیحی زندگی میں کوئی شخص آغاز کہاں سے کرتا ہے؟

میں اوریگون کی یونیورسٹی میں اپنے پہلے سال میں مسیحی بنا۔ بائبل اور خدا کو جاننے سے متعلق 1سے 10تک کے پیمانے پر ،(1 "کوئی ہولناک شخص" نہ ہونااور 10 "میں نے خانقاہ میں پرورش پائی")، میں منفی 30پر تھا۔ میں نے پروارن چڑھتے ہوئے کبھی چرچ میں شمولیت نہیں کی اور اس سے قبل کی میں خداوند کو جانتا میں جنگلی زندگی گزار رہا تھا۔

ایک بار میں نے بائبل کا مطالعہ کرنا شروع کیا ، مگر میں بے وقوف، میں نے شروع سے پڑھنا شروع کر دیا (مجھے کیا پتا تھا کہ اس کے دو حصے ہیں)اور ختم کرنے سے پہلے قریباً پیدائش کی کتاب کے پہلے 20ابواب پڑھے۔ کافی سالوں کے بعد میں نے یہ دریافت کیا کہ ایک نیا عہد نامہ بھی ہے اور یہیں سے میں یسوع کے بارے میں صحیح سیکھ سکتا ہوں، اور میں نے بہت کچھ خریدہ بھی۔

پس، کوئی شخص مسیحی زندگی کا آغاز کہاں سے کر سکتا ہے؟ہم کیسے آگے بڑھ سکتے اور خدا کو بہتر طور پر جان سکتے ہیں؟ جب میں نے خدا کے ساتھ اپنے رشتے کا آغاز کیا تو یہ سوالات ہیں جو میں نے خود سے پوچھے۔ شاید یہ اسی طرح کے سولات ہیں جن پر آپ نے بھی غور کیا ہو۔ میں خدا کے بارے میں اتنا کم جانتا تھا کہ حتیٰ کہ مجھے اپنے شبہات کو واضح کرنے میں دقت پیش رہی۔ مگر شکر ہے کہ میری زندگی میں ایک پرانا مسیحی تھا جس نے مجھے بڑھوتری کےلئے چار سادہ طریقوں سے متعارف کرایا۔ میں اب بھی انہیں یاد رکھتا ہوں، انہیں استعمال کرتا ہوں حالانکہ مجھے یسوع کے ساتھ چلتے ہوئے 30سال سے بھی زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ میری یہ دعا ہے کہ جب آپ دریافت کریں کہ اس مسیحی زندگی میں آگے کیا ہے تو یہ طریقے آپ کے فروغ کےلئے موثر ثابت ہوں۔

خدا کو سنیں

بائبل خدا کا کلام اور رضا ہے، جو ہمارے لئے محفوظ کی گئی تا کہ ہم یہ جان سکیں کہ وہ کون ہے اور وہ ہماری زندگیوں کےلئے کیا چاہتا ہے۔ 2تمیتھیس 3باب16آیت کہتی ہے، "ہر ایک صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کےلئے فائدہ مند بھی ہے ۔" اسی وجہ سے ہمیں بائبل روزانہ بائبل پڑھنے کو وقت دینا چاہےے۔ اگر آپ کے پاس آسان فہم والی بائبل نہیں ہے تو کسی مسیحی بک سٹور پہ جائیں اور ایک خرید لیں۔ اگر یہ ممکن نہیں تو بہت سی لائبریریوں میں یہ دستیاب ہوتی ہے۔ یہاں چند ایک تراجم بیان ہیں جیسے دی نیو لیونگ، دی نیو انٹرنیشنل ورژن یا دی میسج۔ نئے عہد نامہ میں یوحنا کی انجیل سے آغاز کریں۔ (یہ کتاب، بعض اوقات جسے صرف ”یوحنا“ کہا جاتا ہے، نئے عہد نامہ کی چوتھی کتاب ہے، جو شروع میں ہے، نئے عہد نامہ کے آخر پر 1یوحنا ، 2یوحنا اور3یوحنا کے ساتھ نہ الجھ جائیں) میں کوئی ڈائیری یا صفحہ استعمال کرتا ہوں کہ اپنے سوالات اور مشاہدے تحریر کر سکوں۔ ہر باب کو پڑھنے پر ان دو سوالات کے جوابات تلاش کریں: میں خدا اور یسوع کے بارے میں کیا سیکھتا ہوں؟ کیا یہاں کچھ ایسی باتوں کا ذکر ہوا ہے جنہیں میں گفتگو کا حصہ بناﺅں یا جنہیں مکمل طور پر نظر انداز کر دوں؟ اس سے آپ کو یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ بائبل آج بھی آپ کی زندگی میں عملی ہے۔ یوحنا ختم کرنے کے بعد آگے مکاشفہ تک پڑھیں۔

جب ہم بائبل پڑھتے ہیں تو ہمیں پتا چلتا ہے کہ ہم خدا کے کتنے پیارے ہیں۔”دیکھو خدا نے ہم سے کیسی محبت کی ہے کہ ہم خدا کے فرزند کہلائے اور ہم ہیں بھی۔ دنیا ہمیں اس لئے نہیں جانتی کہ اس نے اسے بھی نہیں جانا۔" (1یوحنا 3باب 1 آیت)۔ ہم یہ سیکھتے ہیں کہ ہم مکمل طور پر نئے انسان بن گئے ہیں کیونکہ ہم نے یسوع کو ہمارا خداوند اور نجات دہندہ بننے کےلئے دعوت دی۔ افسیوں 1باب3تا14 آیت پڑھیں اور کچھ لمحات ان باتوں کو سننے میں گزاریں جو بطور مسیحی آپ کے بارے میں حقیقی ہیں۔ حیرانکن ہیں، ہیں نہ؟

خدا سے باتیں کریں

خدا کے ساتھ چلنے کا نہایت ہی لازمی عنصر ہے۔ یہ شاید میرے باپ کے ساتھ میرے رشتے کا سب سے پسندیدہ حصہ ہے۔ اس کے بارے میں غور کریں، ہم خدا کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔کسی بھی وقت، کہیں بھی، کسی حالت میں بھی، آزمائش یا خوشی کے کسی بھی موسم میں۔ عبرانیوں 13باب5آیت ہمیں بتاتی ہے کہ خدا ہمیں کبھی نہیں چھوڑتا اور نہ ہمیں ترک کرتا ہے۔ یہ ان چند لوگوں کےلئے خوش خبری ہے جنہوں نے اس قسم کی محبت اور عزم کا تجربہ کبھی نہیں کیا۔ خیر، اب ہم یہ کرتے ہیں۔۔۔ کیونکہ خدا جھوٹ نہیں بولتا اور نہ اپنا فیصلہ تبدیل کرتا ہے(عدد 23باب19آیت، طیطس 1باب2آیت، عبرانیوں 6باب18آیت)۔ اور چونکہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے۷ اس لئے ہم ہمیشہ اس کے ساتھ گفتگو کر سکتے ہیں۔ دعا سادہ طور پر خدا کے ساتھ بات چیت کرنا ہے۔ کسی قسم کی مذہبی قابلیت یا الفاظ کی ضرورت نہیں ۔ 62زبور 8آیت ہمیں بتاتی ہے، "اے لوگو! ہر وقت اس پر توکل کرو۔ اپنے دل کا حال اس کے سامنے کھول دو۔ خدا ہماری پناہ گاہ ہے۔"

یہ ایک حرف مختلف ہے، اعمال(ACTS)، جو بہت مفید رہا جب میں نے دعا شروع کی۔اب، یاد کریں میں نے منفی30سے آغاز کیا، پس میں کچھ بھی نہیں جانتا تھا۔ میرے گھر میں ہم دعا نہیں کرتے تھے،ہم مانگتے تھے،سالگرہ کے کیک سے پہلے جب موم بتیاں جلائی جاتی تھی تب دُعا مانگتے تھے، یا جب پہلا تارا رات کے وقت نظر آتا تھا تب دُعامانگتے تھے۔ میں نے کبھی دعا نہیں کی تھی، اس لئے جب اس کا آغاز کیا تو عجیب محسوس ہوا، مگر ACTSکے مرحلے کو استعمال کرتے ہوئے بہت مدد ملی۔

ACTS:

(ADORATION) پرستش۔۔۔: وہ عمل ہے جس میں ہم خدا کی جو وہ ہے اس کےلئے تمجید کرتے ہیں: پیار کرنے والا، نیک، مہربان، قابل فہم، جلالی وغیرہ۔ جب آپ بائبل پڑھتے اور ان باتوں کو لکھتے ہیں جو آپ خدا کے بارے میں سیکھتے ہیں تو آپ کے پاس زیادہ سے زیادہ چیزیں ہوں گی جن کےلئے آپ اس کی تمجید کر سکتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ، ہر روز ایک زبور پڑھنا شروع کریں، یہ 3سے 5منٹ لے گا، اور خدا کی تمجید کریں جیسے کہ ہر زبور اس کے کردار اور انداز کو ظاہر کرتا ہے۔

(CONFESSION) اعتراف۔۔۔: بڑھوتری کا خاص جزو ہے۔ گناہ خدا کے ساتھ ہمارے رشتے میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ اگر ہم وہ اعمال اور رویے اختیار کرتے ہیں جنہین بائبل غلط بتاتی ہے تو ہم خود کو قصور وار اوردور محسوس کریں گے۔ یہیں پہ اعتراف آتا ہے۔ 1یوحنا1باب9آیت پر غور کریں۔ پھر بے اعتراف گناہ کے نتائج اور ان سے نبٹنے کے بارے میں 32زبور 3باب5آیت میں پڑھیں۔

(THANKSGIVING)شکرگزاری۔۔۔۔: وہ عمل ہے جب ہم ان سب چیزیوں کےلئے خدا کا شکر ادا کرتے ہیں جو اس نے ہمیں عطا کیں۔دوبارہ، مزامیر وہ بہترین جگہ ہے جو ہمیں ان سب باتوں کی یاد دہانی دلاتے ہیں جو کچھ خدا نے ہمارے لئے کیا ہے۔ زبور نویس کے الفاظ کو اپنے الفاظ کے طور پر استعمال کریں۔خدا کے ساتھ بات کرنا سیکھنے کا یہ اچھا طریقہ ہے۔

(SUPPLICATION) التجا۔۔۔: وہ عمل ہے جس میں ہم خود کےلئے اورہماری زندگیوں میں دیگر لوگوں کےلئے دعا کرتے ہیں۔میں دعائیہ فہرست کو اس تاریخ کے ساتھ جب میں نے خود کی طرف سے یا دوسروں کی طرف سے مانگنا شروع کیا اور اس تاریخ کے ساتھ جب ان دعاﺅں کا جواب ملا اپنے پاس رکھنا پسند کرتا ہوں۔خاص طور پر دعا توقعات کے ساتھ اور وفاداری سے کریں۔ 1یوحنا 5باب14اور 15آیت ہمیں بتاتی ہے کہ اگر ہم خدا کی مرضی کے مطابق دعا کرتے ہیں، تو وہ سنے گا اور اس کا جواب دے گا۔ مگر آپ یہ پوچھیں گے کہ، "میں خدا کی مرضی کیسے جان سکتا ہوں؟"یہ ہمیں واپس اسی جگہ لے جاتا ہے جہاں ہم نے آغاز کیا تھا۔۔ اس کا کلام پڑھنے سے۔

دیگر لوگوں سے بات کریں جو خدا کو جانتے ہیں:

اسے شراکت کہا جاتا ہے، ان لوگوں کے ساتھ میل جول کرنا جو یسوع سے محبت کرتے ہیں۔ یہ کلیسیا میں، کسی بائبل کی مطالعہ میں یا کسی چھوٹے گرہ میں ہو سکتا ہے۔ یہ ایک ساتھ بڑھنے کے مقاصد کےلئے ہے (اعمال2باب46اور47آیت)۔ہم میں سے بہت سے لوگوں کو نئے دوست بنانے اور یہ سیکھنے کی ضرورت ہو گی کہ مختلف طرح سے کیسے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ایمانداروں کے ساتھ وقت بتانے سے ہمارے رویے تبدیل ہونا شروع ہوں گے اور ہم جانیں گے کہ پرانے ایماندار کیسے دکھائی دیتے اور عمل کرتے ہیں۔

دوسروں کے ساتھ خدا کے بارے میں بات کرنا۔

اسے گواہی دینا کہا جاتا ہے۔ مجھے یہ بہت پسند ہے جو پولوس رسول نے 2کرنتھیوں 5باب17تا20آیت میں لکھا، "اسلئے اگر کوئی مسیح میں ہے تو وہ نیا مخلوق ہے۔پرانی چیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو وہ نئی ہو گئیں۔ اور سب چیزیں خدا کی طرف سے ہیں جس نے مسیح کے وسیلہ سے ہمارے ساتھ میل ملاپ کر لیا اور میل ملاپ کی خدمت ہمارے سپرد کی۔ مطلب یہ کہ خدا نے مسیح میں ہو کر اپنے ساتھ دنیا کا میل ملاپ کر لیا اور ان کی تقصیروں کو ان کے ذمہ نہ لگایا اور اس نے میل ملاپ کا کام ہمیں سونپ دیا ہے۔ پس ہم مسیح کے ایلچی ہیں ۔ گویا ہمارے وسیلہ سے خدا التماس کرتا ہے ۔ ہم مسیح کی طرف سے منت کر تے ہیں کہ خدا سے میل ملاپ کر لو۔" مجھے اپنے دوستوں کومسیح کے ساتھ اپنے نئے رشتے کے بارے میں بتانا تھا۔ کیونکہ اس نے میری زندگی تبدیل کی، مجھے معاف کیا اور مجھے ایسے محبت کی جیسے میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ممکن ہوگا، میں چاہتا تھا کہ دوسرے بھی اس کا تجربہ کریں جو میں نے کیا۔ یقینا، ہر کوئی اتنا متجسس نہیں تھا جتنا میں تھا، مگر میری خواہش بہت مظبوط تھی۔میں اولین دس لوگوں کی فہرست بنائی جن سے میں خداوند کے بارے میں بات کرنا چاہتا تھا اور پھر اس بات کا انتظار کیا کہ وہ اس کےلئے موقع پیدا کرے۔پر مسرت طور پر، بہت سے لوگ اب مسیح کو جانتے ہیں۔ زبردست، واہ۔

میری وفادار ی سے یہ دعا ہے کہ یہ چند خیالات ہمارے پیارے خداوند، یسوع کے ساتھ قریبی چال چلن رکھنے کےلئے نقش قدم کی مانند کام کریں۔

خدا کے بارے میں جاننا ایک پر مسرت تجربہ ہے۔ آپ کے کمپس میں کچھ ایسے اور بھی طالب علم ہیں جو یسوع کو اپنی زندگیوں میں لانا چاہتے ہیں اور وہ آپ کو آگے بڑھنے میں مدد دیں گے۔ اگر آپ اپنے کمپس میں کسی کو ای میل کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔