دیگر مسیحیوں کے ساتھ رابطہ رکھنا

کوئی شخص اپنے آپ میں جزیرہ نہیں ہوتا، ہر شخص ایک برصغیر کا ، بڑےٹکڑے کا ایک چھوٹا حصہ ہوتا ہے۔ جان ڈونے (John Donne)، مراقبہ XVII

کیا ان پرانے مسیحیوں کو جاننا بہتر نہیں جن کی مدد سے آپ اپنے ایمان میں ترقی پا سکتے ہیں ؟ ایسے مسیحی جو آپ کے شبہات جو جانیں اور آپ کے مسائل کو سمجھیں؟ جو ایمان کا نمونہ پیش کرتے اور خدا میں خود مختار ہوتے ہیں؟

جس لمحے یسوع مسیح کے ساتھ آپ کا رشتہ شروع ہوا اسی لمحے آپ کا رشتہ دیگر مسیحیوں کے ساتھ رشتہ شروع ہوجاتا ہے۔ اب آپ خدا کے خاندان کا حصہ ہیں، اور خدا کے خاندان میں کوئی یتیم نہیں ہے۔خدا پانے بچوں کےلئے یہ کبھی نہیں چاہتا کہ اس کے بچے ایمان کے ایک جزیرے کی مانند زندگی گزاریں، بلکہ ایمانداروں کی ایک جماعت کی مانند جو ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعلق رکھتے اور خود کی نسبت بہت بڑی کسی چیزکا حصہ ہیں۔ اور یہ "کوئی چیز" کلیسیا ہے۔

ہمارا انگریزی لفظ چرچ ایک یونانی لفظ سے اخذ کیا جاتا ہے جس کا مطلب "خداوند کی ملکیت" ہے۔ بائبل اس بات کو واضح کرتی ہے کہ ہر ایک مسیحی، مسیح میں ہر ایک سچا ایماندارکلیسیا کا حصہ ہے خواہ وہ چرچ کی عمارت میں داخل ہوا ہو یا نہیں۔ خدا کی عالمگیر کلیسیا (انگریزی حرف بڑے"C" سے شروع ہوتا ہے) ہر قسم کی جماعتی، ثقافتی اور علاقائی حدود سے بالاتر ہے۔ بائبل ایمانداروں کے اس اتحاد کو "مسیح کا بدن" کہتی ہے۔

آپ ہر جگہ موجود مسیحیوں کے ساتھ ایک خاندان ہیں، یہ کلیسیا کا عالمگیر پہلو ہے۔ آپ اپنے ارد گرد رہنے والے ایمانداروں کے ساتھ بھی ایک خاندان ہیں۔وہ کسی مسیحی تنظیم میں یا آپ کی مقامی کلیسیا میں آپ سے ملنے کے منتظر ہیں۔

"کامل" کلیسیا

بطور ایک نئے مسیحی میں کلیسیاﺅں کے معاملے مین تنقیدی تھا۔ بائبل کی تعلیم دینے ، مسیح کے کلام کی تبلیغ کےلئے وہ بہتر کام کیوں نہیں کر رہے تھے؟ ایک دن ہمارے چرچ کے منسٹر نے کلیسیا کے کردار پر بات کی اور ایک بیان ایسا پیش کیا جس پہ میں کافی سالوں تک اٹکا رہا: "اگر آپ کو کبھی کوئی کامل کلیسیا مل جائے تو اس میں شامل ہر گز نہ ہوں۔ آپ اسے کھوکھلا کر دیں گے، کیونکہ آپ ایک غیر کامل شخص ہیں۔" مجھے لگا کہ میں اپنی کلیسیا اور دیگر کلیسیاﺅں کو بڑی آزمائش میں ڈال رہا ہوں۔ میں کامل نہیںہوں، تو میں کیسے توقع کر سکتا ہوں کہ میری کلیسیا کامل ہو؟

کلیسیا خدا کا ادارہ ہے۔ مسیح نے اسے خود کی زمینی نمائندگی کےلئے تعمیر کیا۔ یہ ان لوگوں کی رہائش گاہ ہے جو ابھی بھی مسیح میں بالغ ہونے کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ کلیسیاﺅں میں چند لوگ شاید ایسے بھی ہوں جو مسیحی نہ ہوں، یا اگر وہ ہیں بھی تو انہوں نے اپنی زندگی میں مسیح سے زیادہ دوسری ترجیحات کو بڑھایا ہوا ہے۔

اگر آپ کوئی کامل کلیسیا نہیں پا سکتے تو آپ کو کوئی ایسی کلیسیا ڈھونڈ لینی چاہئے جو آپ کےلئے ٹھیک ہو۔ اس لمحہ شاید آپ سوچیں، بہت اچھی بات ہے! مگر میں کون سے چرچ جایا کروں؟ میں اپنے لئے بہتر کلیسیا کیسے ڈھونڈ سکتا ہوں؟ جب آپ اس کا وزٹ کرتے ہیں تو چند سوالات بھی موجود ہیں۔۔۔۔

کلیسیا کیا ایمان رکھتی ہے؟

ہوسکتا ہے اس کلیسیا کے پاس ان کے ایمان کے بیان کی پرنٹ شدہ نقل موجود ہو۔ اسے پڑھیں،اس بات کو یقینی بنائیں کی آپ اسے سمجھتے اور اس سے متفق ہیں۔ اگر ان کے ایمان کے حوالے سے آپ کے ذہن میں سوالات ہیں تو کسی پادری سے پوچھیں۔

کیا کلیسیا محبت کا اظہار کرتی ہے؟

مسیحیوں کی شناخت ان کے پیار سے ہونی چاہئے۔ یسوع نے کہا، "میں تمہیں ایک نیا حکم دیتا ہوں کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو کہ جیسے میں نے تم سے محبت رکھی تم بھی ایک دوسرے سے محبت رکھو۔ اگر آپس میں محبت رکھو گے تو اس سے سب جانیں گے کہ تم میرے شاگرد ہو۔" (یوحنا 13باب34اور35آیت) پس آپ کو کیسے پتہ چلے گا کہ کوئی کلیسیا محبت کا اظہار کرر ہی ہے؟

"کلیسیا کی پیمائش" (The Measure of a Church) میں گینی گیٹز کہتا ہے ، بائبلی محبت مسیح کی مانند ہونا ہے: "بائبل کی محبت میں دوسروں کے ساتھ ایسی رویے اور اعمال رکھنا شامل ہے جن کا اظہار مسیح نے تب کیا جب وہ دنیا میں انسانوں کے مابین رہنے آیا۔"1 1

ایسی محبت کسی متروک شخص کے ساتھ سختی اور تلخ کلامی کی بجائے معافی، حوصلہ افزائی ، صبر اور ادراک میں ظاہر ہوتی ہے۔ جب آپ کسی کلیسیا میں محبت کا اظہار دیکھتے ہیں تو آپ وہاں مسیح کو کام کرتا دیکھتے ہیں۔

کلیسیا بائبل کو کیسے استعمال کرتی ہے؟

قریباً ہر ایک عبادتی مجلس میں ایک ایسا وقت ہوتا ہے جب منسٹر بائبل کا ایک حوالہ پڑھتا ہے اور اس پر بات چیت کرتا ہے۔ جب آپ وہ حوالہ سنتے ہیں تو ذہنی یا تحریری خاکہ بنائیں۔ کیا وہ آپ کو وہی سکھا رہا ہے جو حوالہ کہہ رہا ہے، یا وہ اس حوالہ کو اپنی تکرار کےلئے استعمال کر رہا ہے؟

جب آپ کلیسیائی اراکین کو ملتے ہیں، تو ان اطوار کو جاننے کی کوشش کریں کہ وہ کیسے منسٹری کےلئے تیاری کرتے ہیں۔ چند کلیسیائیں اپنے اراکین کو یہ تعلیم دینے کا بڑا زبردست کام کر رہے ہیں کہ بائبل کا مطالعہ کیسے کیا جائے، دوستوں سے مشاورت کیسے کی جائے، ضرورت مندوں کی مدد کیسے کی جائے،اپنے ایمان کا اظہار کیسے کیسا جائے۔ کیا کلیسیا کے اراکین کو خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے اور اسے دوسروں کی خدمت کرنے میں مستعمل بنانے کےلئے لیس کیا گیا ہے؟

اراکین کس حوالے سے بات کرتے ہیں؟

ہم سب کو کل کے کھیل کے بارے میں یا ہمارے بچوں کے بارے میں بات چیت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسرے مسیحیوں کے ساتھ بے شمار موضوعات پہ بات چیت کرنا غیر روحانی چیز نہیں ہے۔ مسیحیوں کو اپنی زندگی کا مزہ لینا چاہئے!لیکن اگر کلیسیاﺅں میں ہونے والی بات چیت گھر میں یا کام پہ ہونے والی بات چیت سے منفرد نہیں ہے تو کچھ نہ کچھ کمی ہے۔ یسوع مسیح اس کائنات میں سب سے بہترین شخص ہے۔ کیا وہ مسیح کی تعظیم کرتے اور اسے اعلیٰ مقام دیتے ہیں؟کیا ان کی مجالس میں اس کے لئے محبت، پرستش اور جان نثاری کے عناصر پائے جاتے ہیں؟ کسی کلیسیا میں چند ایک بار جانے سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ لوگ کس مقصد کےلئے وہاں آتے ہیں: خود کےلئے، پادری کےلئے، محض پیغام سننے کےلئے، یا اپنی شہرت کےلئے۔حتمی مقصد خدا کو جلال دینا ہونا چاہئے۔

کیا کلیسیا دوگر مسیحی تنظیموں کے ساتھ الحاق کرنے میں وسعت رکھتی ہے؟

ایسی کلیسیا جو مسیح کے عالمگیر بدن کا روحانی اجتماع مرتب دیتی ہے اسے دیگر مسیحی تنظیموں کی مدد کرنی اور دعا کرنی چاہئے۔ کسی قسم کی شدید علیحدگی یا انفرادیت نئے عہد نامہ کی کلیسیاﺅں کا طریقہ کار نہیں تھا۔

اپنا انتخاب کرنا

بہت ساری کلیسیاﺅں کو ملنے اور اپنا انتخاب کرنے کے بعد، دیگر اراکین کو بطو ر جاننے کے مواقع تلاش کریں۔چند لوگ شاید خود کو آپ سے متعارف کرانے میں ہچکچاہٹ محسوس کریں گے کیونکہ شاید وہ بھی کلیسیا میں نئے ہیں۔ لوگوں کو جاننے میں پہل کریں۔

پرائیویٹ مسیحت کے تحفظ سے الگ ہو کر آپ مسیح کے ساتھ رشتے میں بالغ نہیں ہو سکتے۔ لوگوں کا ایک ایسا گروہ ہے جو حقیقتاً مشکل وقت میں آپ کی مدد کرنا اور آپ کا خیال رکھنا چاہتا ہے۔ وہ خدا کا اپنا "نجات کا معجزہ" بناتے ہیں۔ وہ کلیسیا بناتے ہیں۔

آپ کے قریب کوئی کلیسیا یا مسیحیوں کا کوئی گروہ تلاش کرنے کےلئے برائے مہربانی دیکھیں: کونیکٹنگ ۔۔۔۔

(1) گینی گیٹز، کلیسیا کی پیمائش (The Measure of a Church) (گلینڈیل، سی اے:ریگل بکس، 1975)، صفحہ نمبر33۔